رانچی: قانون کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں 11 لوگوں کو عمر قید
الزام کے مطابق 26 نومبر 2019 کو متاثرہ جب اپنے دوست کے ساتھ سنگرام پور بس اسٹینڈ میں بیٹھی تھی تبھی کچھ نوجوانوں نے اسے زبردستی اٹھا لیا اور ایک اینٹ کے بھٹے پر لے گئے جہاں اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی۔
رانچی۔ جھارکھنڈ میں ایک ضلعی عدالت نے قانون کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں آج 11 قصور واروں کو تاعمر قید کی سزا سنائی۔ پرنسپل جج نونیت کمار کی عدالت نے معاملے میں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت قصور وار ٹھہرائے گئے بارہ میں سے کل گیارہ لوگوں کلدیپ اراﺅں، سنیل اراﺅں ، سندیپ ترکی ، اجے منڈا ، راجن اراﺅں ، نوین اراﺅں ، بسنت کچھپ ، روی اراﺅں ، روہت اراﺅں ،سنیل منڈا اور رشی منڈا کو عمر قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے سبھی ملزمین پر 50-50ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے ۔
عدالت نے اپنی ہدایت میں کہا کہ جرمانہ کی رقم متاثرہ کو دی جانی چاہئے۔ معاملے کے ملزمین میں سے ایک نابالغ ہے جس کی سماعت جوینائل جسٹس بورڈ میں ہو رہی ہے۔ الزام کے مطابق 26 نومبر 2019 کو متاثرہ جب اپنے دوست کے ساتھ سنگرام پور بس اسٹینڈ میں بیٹھی تھی تبھی کچھ نوجوانوں نے اسے زبردستی اٹھا لیا اور ایک اینٹ کے بھٹے پر لے گئے جہاں اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی۔
معاملے میں متاثرہ کے بیان پر 27 نومبر کو ایک ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد اسی دن پولیس نے سولہ نوجوانوں کو گرفتار کیا جن میں سے 12 نے اپنا جرم قبول کر لیا تھا۔ فارنسک رپورٹ سے بعد میں یہ بھی تصدیق ہو گئی کہ گرفتار لڑکوں میں سے بارہ نے لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی تھی